بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، صہیونی ریاست کے وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ امریکی صدر اسرائیلی حکومت کے غزہ شہر پر قبضہ کرنے کے فوجی مقصد کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
صہیونی ریاست کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اسکائی نیوز آسٹریلیا کے ساتھ ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا: "ہم غزہ میں جنگ ختم کرنے کے قریب ہیں۔" [یہ وہ دعویٰ ہے کہ نیتن یاہو گذشتہ دو برسوں سے ہر ہفتے دہراتا رہا ہے!]
نیتن یاہو نے اس بیان میں ـ جو جنگ کو غیرمعینہ مدت تک جاری رکھنے پر نیتن یاہو کے اصرار کا ثبوت ہے ـ صہیونی ریاست کے وزیراعظم نے کہا: "خواہ حماس آخری لمحات میں جنگ بندی معاہدے پر رضامند بھی ہو جائے، ہم غزہ پر قبضے کے لئے اپنی کاروائیاں جاری رکھیں گے۔"
اگرچہ حماس تحریک ثالثوں کی جنگ بندی معاہدے کی تجویز پر رضامند ہو چکی ہے اور صہیونی ریاست پہلے کی طرح معاہدہ ہونے میں رکاوٹ ڈال رہی ہے، نیتن یاہو نے کہا: "اگر حماس اپنے ہتھیار ڈال دے اور باقی قیدیوں کو رہا کر دے، تو جنگ آج ختم ہو سکتی ہے۔ ہمارا مقصد تمام قیدیوں کی رہائی اور حماس کو غیرمسلح کرنا ہے۔"
صہیونی ریاست کے وزیراعظم نے کہا: "حماس کے آخری قلعے کو تباہ کرنا 'مستقل امن' کے حصول کے لئے ضروری ہے۔" (1)
اگرچہ صہیونی ریاست کے وحشیانہ حملوں میں غزہ کے زیادہ تر علاقے تباہ ہو چکے ہیں، نیتن یاہو نے دعویٰ کیا: "میرا مقصد غزہ پر قبضہ کرنا نہیں ہے؛ (2) بلکہ میں غزہ اور اسرائیل کے لئے ایک مختلف مستقبل چاہتا ہوں اور میرے خیال میں ہم اس کے حصول کے قریب ہیں۔"
صہیونی ریاست کے وزیراعظم نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حماس کو ختم کرنے کے لئے غزہ شہر پر قبضہ کرنے کے اسرائیلی فوجی مقصد کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1۔ صہیونی-یہودی جلاد نیتن یاہو یہ نہیں کہتا کہ وہ دو برسوں کے دوران غزہ میں کیا کرتا رہا ہے؟ اور یہ بھی نہیں کہتا کہ حماس کا آخری قلعہ کہاں ہے؟ اور یہ بھی نہیں کہتا کہ گذشتہ دو برسوں سے وہ کئی بار دعویٰ کرتا رہا ہے کہ حماس کا آخری قلعہ مسخر کیا گیا ہے۔ اور یہ تو وہ ہرگز نہیں کہے گا کہ پورا غزہ حماس کا قلعہ ہے اور حماس نے کہا ہے کہ صہیونی افواج کی نئی کاروائی سے انہیں کوئی فرق نہیں پڑے گا اور مجاہدین اس وسیع پیمانے پر ہونے والی صہیونی کاروائی کے دوران انہیں زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کی پوزیشن میں ہونگے۔
2۔ نیتن یاہو کا یہ دعویٰ صہیونیوں کا روایتی تضاد کی عکاسی کرتا ہے، وہ ایک طرف سے کہتا ہے کہ "امریکی صدر نے غزہ پر صہیونی قبضے کے منصوبے سے اتفاق کر لیا ہے" یا کہتا ہے کہ "خواہ اگر حماس سمجھوتے سے اتفاق کر لے، غزہ پر قبضے کے لئے کاروائی جاری رہے گی" اور پھر کہتا ہے کہ "ہمارامقصد غزہ پر قبضہ کرنا نہیں ہے!"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترجمہ: ابو فروہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ